درود شریف کی فضیلت
- Admin
- Sep 14, 2022
اللہ تعالی کی بے شمار نعمتوں میں ایک انمول نعمت درود شریف ہے۔ جو دینی اور دنیاوی نعمتوں کو حاصل کرنے کا باعث بنتی ہے۔ اللہ تعالی کے بیش بہا خزانوں اور نعمتوں تک پہنچنے کا موجب بنتا ہے۔ جس کو خلوص دل سے پڑھنے سے اللہ تعالی اور اس کے رسول ﷺ کا قرب حاصل ہوتا ہے۔ جس کو پڑھنے سے اللہ تعالی کی نعمتیں اور عنایتیں حاصل ہوتی ہیں۔ دنیاوی اور آسمانی آفتوں سے نجات حاصل ہوتی ہے لاعلاج بیماریوں کا یقینی علاج، در حقیقت درود شریف کا ورد کرنے میں پنہاں ہے۔ ہمارے آقاو مولی حضور اکرم ﷺ کو ہمارے اس درود پاک کا ورد کرنے سے یقیناً راحت ہوتی ہو گی کہ ان کا امتی ایک ایسا عمل کر رہا ہے جو خداوند کریم کا بھی عمل ہے لیکن امتی کو سب سے بڑا فائدہ اس سے یہ ہو تا ہے کہ اللہ تعالی کی رحمتیں اور برکتیں اس کی طرف متوجہ ہوتی ہیں اور وہ اللہ تعالی کا محبوب عمل کرتا ہے اور اللہ تعالی کا محبوب بندہ بن جاتا ہے۔
درود شریف کو با قاعدہ پڑھنے والوں کے لئے بیش بہا خزانے ہیں جن کا اندازہ لگانا ممکن نہیں۔ درود شریف پڑھنے والا جب درود شریف پڑھتا ہے تو وہ رحمت خداوندی کے سمندر میں غوطہ لگاتا ہے اور تین قسم کے لاجواب دریاؤں سے آشنا ہو تا ہے یعنی پہلا نورِ توحید کا دریا۔ دوسرا نورِ رسالت کا دریا اور تیسرا نورِ ولایت کا دریا۔
درود شریف پڑھتے وقت جب بندہ اللہ تعالی سے مخاطب ہوتا ہے تو نورِ توحید کا دریاپا لیتے ہیں۔ جب اپنے آقا و مولی حضرت محمد ﷺ کی صفات بیان کر تا ہے تو نورِ رسالت کی بارش اس پر برستی ہے اور یہ عمل جاری رکھتا ہے تو یہ عمل اس کو باقی انسانوں سے ممتاز بنا کر نورِ ولایت کے دریا سے آشنا کر تاہے۔ جس طرح سورج سے روشنی اور چاند سے چمک وابستہ ہے یا جیسے پھولوں میں خوشبو اور جانداروں میں روح اور حیات ہے اسی طرح اسلام میں ہمارے آقا و مولا حضرت محمد مصطفے ﷺ اور ہمارے آقا و مولا حضرت محمد مصطفے ﷺ میں اسلام پوشیدہ ہے۔ گویا ایک روح دو قالب ہیں۔
لیکن محبت میں ہر چیز جائز ہے ۔اس لئے محبت سے اپنے آقا و مولا حضرت محمد مصطفے ﷺ کو ہر وقت، ہر گھڑی، درود شریف کی سوغاتیں بھیجتے رہیں کیونکہ یہ نجات اور عبادت کا آسان نسخہ ہے۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیان فرماتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا جب کوئی بندہ مجھ ﷺ پر ایک مرتبہ درود شریف بھیجتا ہے، تو اللہ تعالی اس کی سانسوں سے ایک سفید بادل پیدا کر تا ہے، پھر اس بادل کو بحرِ رحمت سے استفادہ کرنے کا حکم ملتا ہے، اس کے بعد اسے برسنے کا حکم ملتا ہے اس کا جو قطرہ زمین پر پڑتا ہے اسے اللہ تعالی سونا اور جو قطرہ پہاڑوں پر پڑتا ہے اس سے چاندی پیدا کرتا ہے اور جو قطرہ کسی کافر پر پڑتا ہے اسے ایمان کی دولت عطا ہوتی ہے۔(مکاشفۃ القلوب)
حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو بندہ مجھ ﷺ پر ایک مرتبہ درود پاک پڑھے اللہ تعالی اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے اب بندہ کی مرضی ہے کہ درود پاک کم پڑھے یازیادہ۔ (القول البدیع )
حضرت علامہ سخاوی رحمۃ اللہ علیہ تواریخ میں نقل کرتے ہیں کہ بنی اسرائیل میں ایک شخص بہت بدکار اور گناہ گار تھا۔ تمام لوگ اس کی بدکاری اور گناہوں کی وجہ سے تنگ تھے۔ جب وہ مر گیا تو لوگوں نے اس کا کفن دفن بھی گوارہ نہ کیا اور اس کی لاش کو بے گور و کفن کوڑا کرکٹ کے ڈھیر کے اوپر پھینک دیا۔ یہاں تک کہ اس کی نماز جنازہ بھی نہ پڑھی۔ اللہ تعالی نے حضرت موسیٰ علیہ السلام پر وحی بھیجی کہ اُس شخص کو غسل دے کر خود نماز جنازہ پڑھیں کیونکہ اس کے تمام گناہوں کو معاف کر دیا گیا ہے اور اس کی مغفرت کر دی گئی ہے۔
حضرت موسیٰ علیہ السلام نے عرض کیا۔ یااللہ ! یہ بندہ تو بہت بدکار اور گناہ گار تھا، اللہ تعالی نے فرمایا ”اس شخص نے ایک رات توریت میں میرے پیارے محبوب حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کا نام دیکھا تو اسے تعظیم و تکریم کے ساتھ چوم لیا اور اُن پر درود پڑھا۔ میں نے اس درود شریف کی برکت سے اسے معاف کر دیا۔
سبحان اللہ ایک درود شریف کی برکت سے رب تعالی نے ایک بدکار اور گناہ گار کو معاف فرما دیا۔
دلائل الخیرات جو درود شریف کی جامع کتاب ہے۔ اس میں لکھا ہے کہ حضور پرنور ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے کسی کتاب میں مجھ پر درود لکھا تو جب تک اس کتاب میں میرا نام ﷺ رہے گا خدا کے فرشتے اس آدمی کی مغفرت اور نجات کی دعائیں کرتے رہیں گے۔
(المعجم الاوسط،ج1،ص497)
کون انسان ہے جو یہ نہ چاہے کہ اس کی مغفرت کے لئے فرشتے دعا کرتے رہیں اس کی دنیاوی زندگی کے لئے بھی اور مرنے کے بعد والی زندگی کے لئے بھی۔ یعنی انسان مر جائے گا مگر درود شریف پر لکھی کتاب موجود رہے گی اور جب تک کتاب موجود رہے گی فرشتے اس کے لئے مغفرت اور نجات کے لئے دعائیں کرتے رہیں گے۔